ہندو انتہا پسندوں سے تنگ آکر نوجوان اداکار نے ’خدا حافظ‘ کہہ دیا

 ممبئی: بھارت کے نوجوان کامیڈین منور فاروقی نے انتہا پسندوں سے مایوس ہو کر کاروبار چھوڑنے کا عندیہ دے دیا، انتہا پسندوں سے مایوس ہو کر کاروبار چھوڑنے کا عندیہ دے دیا۔  بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق منور فاروقی گزشتہ 2 ماہ سے ہندو انتہا پسند تنظیموں اور رہنماؤں کی جانب سے شدید دباؤ کا شکار ہیں۔  انتہا پسند ہندوؤں کی ٹیمیں بھی نوجوان اداکار کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہی ہیں۔  انتظامیہ کی طرف سے امن کی خلاف ورزی کے خدشے کی بدولت پروگرام میں تاخیر ہوئی۔  پولیس افسران نے مذکورہ بالا کہا کہ منوا کے بیانات اور پرفارمنس سے افراد کے غیر سیکولر جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ایسوسی ایٹ اِن نرسنگ انتہاپسندوں کا گروپ پروگرام کے اندر افراتفری پھیلانے اور امن کو درہم برہم کرنے کے لیے ہے، جس سے سچ کی مزید بگاڑ ہو سکتی ہے۔  اس سے قبل، اندور، مدھیہ پردیش میں بھاٹیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما کی درخواست پر، پولیس نے ایک نوجوان کامیڈین کو جواز فراہم کرتے ہوئے غیر فعال کر دیا، جب کہ اسے عدالت سے ضمانت مل گئی۔  اس سارے منظر نامے کو دیکھتے ہوئے فی الحال منور فاروقی نے کاروبار چھوڑنے کے لیے رابطہ کرتے ہوئے کہا کہ الوداع، میں نے اپنا کام کر دیا، جذبات جیت گئے اور اس لیے اداکار ہار گئے۔  منور فاروقی نے اپنے بیان میں کہا کہ پروگرام کے 600 سے زائد ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں۔  پولیس لوگوں کی حفاظت کے بجائے ہندو انتہا پسندوں کے گروپ کو دے دی گئی۔  آپ میرے لطیفوں کی وجہ سے پائن ٹری سٹیٹ کو جیل میں ڈال دیتے ہیں تاہم میں پروگرام کو منسوخ ہوتے نہیں دیکھ سکتا، یہ بہت زیادتی ہے۔  "

 


Post a Comment

Previous Post Next Post